اشاعتیں

جولائی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

انقلاب1857 اور بیگم حضرت محل

تصویر
انقلاب1857 اور بیگم حضرت محل محمد حسین مصباحی بیگم حضرت محل ۱۹ویں صدی کے قدامت پسندمرد اساس ہندوستانی معاشرے کی ایک روایت شکن خاتون ہیں ۔جس معاشرے میں شجاعت و بہادری   اورسیاسی سوجھ بوجھ کے جملہ حقوق مردوں کے ہاتھ میں محفوظ تھے اس عہد میں انگریزوں کےسامنے خود سپردگی کر چکے حاکم اودھ نواب واجد علی شاہ   کی طلاق یافتہ   بیگم حضرت محل نے انگریزوں کے سامنے ہتھیاڈالنے کی بجائے بہادری سے ان کا مقابلہ کرنے کو ترجیح دی ۔انہوں نے ہر ذات ،مذہب   اور طبقے کے افراد کو برطانوی سامراج کے خلاف صف بستہ کیا   ۔کسانوں کو مسلح افواج بنادیا اور عورتوں کی بھی ایک فوج تیار کی ۔ان سب کے علاوہ   اپنی فوج کی حوصلہ افزائی کے لیے خود میدان جنگ میں بھی   موجود ہوتی تھیں۔ ۱۸۴۷ میں واجد علی شاہ   اودھ کا بادشاہ بنا ۔واجد علی شاہ سے پہلے ہی اودھ کے حکمران انگریزوں کے سامنے سپر ڈال چکے تھے ۔اودھ کے بادشاہوں میں صرف ایک نام شجاع الدولہ ہے جس نے برطانوی سامراج کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے بلکہ کئی بار انگریزی فوج سے بر سرِ پیکا رہوئے لیکن انہیں کبھی فتح نصیب نہ ہوئی ۔اس کے بعد ۷ حکمراں ہوئے لیکن   کسی نے مزاح