مفتی عبدالحفیظ ایک ہمہ جہت شخصیت

 مولانا شاکر القادری. مجھاؤ. نیپال 


حضرت حفیظ ملت اہل سنت والجماعت کے ایک نامور عالم دین ایک قدآور اور سنجیدہ طبیعت کا نام ہے 

علم و فضل کے کوہ ہمالہ تھے جو کسی جلسہ میں کسی محفل میں کسی سے مرعوب نہیں ہوتے تھے بلکہ معاصرین میں سب پہ فائق رہتے تھے شیریں مقال ایسے تھے کہ مجمع گھنٹوں تقریریں سننے کو آمادہ رہتاتھا ایسے لطائف پیش فرماتے کہ آدمی سنکر جھوم جھوم جاتے تھے ایسی تقریرفرماتے اور منطقی استدلال پیش فرماتے جو سننے کے بعد لگتا کوئی اپنے وقت کا امام رازی بول رہا ہے 

نصیحت فرماتے تو امام غزالی یاد آتے 

سوالیہ نشان لگا کر تقریر فرماتے اور سوالیہ جملہ بول کر جب چپ ہوتے تو اہل اسٹیج ششدررہ جاتے کہ اس کا جواب کیا ہوگا؟

مگر پھر مسکرا کر خود ہی جب جواب دیتے اور شیر نر کی طرح گرجتے تو علامہ نظامی کی یاد تازہ ہوجاتی 

اللہ نے آپ کو تخیر قلب کا ملکہ عطا فرمایا تھا وہ پتھر دل کو نرم کرتے تھے دشمنوں کے ساتھ بھی آپ خندہ پیشانی سے ملتے تھے   بحرالعلوم مدرسہ کا قیام جئے نگر میں آپ نے فرمایا اور سینکڑوں علماء کی ٹیم تیار کئے جو اپنے وقت کے کوئی مفتی بنے  کوئی مقرر بنے کوئی مدرس  تو کوئی صوفی بنے 

دل میں ایک طوفان ہے مگر موبائل پہ زیادہ لکھنے سے میں مجبور ہوں میں خود نہیں لکھ پاتا ہوں موبائل میں کسی سے لکھوانا پڑتا ہے 

اللہ عزوجل بطفیل مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم حفیظ ملت علیہ الرحمہ کو غریق رحمت فرمائے جنات عالیہ میں مقام بلند فرمائے آمین بجاہ سیدالمرسلین 

محمد شاکرالقادری نیپال مجھاو

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

نیپال کے مدارس و مکاتب کا نظام اور نصاب تعلیم

سرزمین بہارو نیپال کے عظیم عالم دین ،قاضی شریعت مفتی عبد الحفیظ علیہ الرحمہ

صوتی آلودگی اسلام اور مسلم معاشرہ